اجراء نحو اسم کے اہم سوالات ،ইলমে নাহুর ইযারা
اسم کے اہم سوالات
1. اگراسم ہے و علامت اسم کیا ہے؟
2. معرب ہے یا مبنی؟
3. معرب ہے تو منصرف ہے یاغیرمنصرف ؟
4. اگر غیر منصرف ہے تو کون سے دوسبب ہیں؟
5. اسم غیر متمکن کی کتنی قسمیں ہیں؟ اور کونسی قسم میں سے ہے؟
6. معرفہ ہے یا نکره؟ اگر معرفہ ہےتو معرفہ کی کونسی قسم؟
7. مذکر ہے یا مونث؟
8. واحد تثنیہ جمع میں سے کیا ہے؟
9. اگر جمع ہے، تو جمع قلت ہے یا جمع کثرت؟ سالم ہے یا مکسر؟
10. اسم متمکن کی سولہ قسموں میں سے کونسی قسم ہے؟ اور اعراب کیا ہے؟
11. اسمائے عاملہ کتنے ہیں اور یہ کونسی قسم ہے؟
12. توابع کتنے ہیں، اور یہ کونسی قسم ہے؟
(1) اسم کی علامات
اسم کی علا متیں گیارہ ہیں:
1. الف لام اس کے شروع میں ہو، جیسے: الحمد۔
2. حرف جر اسکے شروع میں ہو، جیسے: بِزیدٍ۔
3. تنوین اس کے آخر میں ہو، جیسے: زیدٌ۔
4. مسندالیہ ہو، جیسے: زيد قائم میں زید۔
5. مضاف ہو، جیسے : غلام زیدٍ ۔
6. مصغّر ہو، جیسے: قریش، رُجَیلٌ ۔
7. منسوب ہو، جیسے: بغداديٌ، هنديٌ۔
8. تثنیہ ہو، جیسے: رجلان۔
9. جمع ہو، جیسے:رجال۔
10.موصوف ہو، جیسے: رجل عالم میں رجل۔
11.تائے تانیث متحرک اس کے اخیر میں ہو، جیسے: مسلمة –
معرب و مبنی
(۲) معرب: معرب وہ کلمہ ہے جس کا آخری حرف عامل کے بدلنے سے بدلتا ہوں جیسے: جاء زيدٌ ۔ رأيتُ زيدًا ۔ مررت بزیدٍ میں زیدٌ ۔
(3) منصرف و غیر منصرف
غير منصرف: وہ اسم ہے جس میں اسباب منع صرف میں سے دوسبب یا ایک ایساسبب جودوسب کا قائم مقام ہو، پایا جائے ۔ اور اس پر تنوین اور کسرہ نہیں آتا۔
اسباب منع صرف نو ہیں:
ا- عدل، ۲- وصف، ۳- تانیث، ۳- معرفي، ۵- عجمہ، ۹- جمع، ۷۔ تر کیب، ۸- وزن فعل، ۹- الف نون زائدتان۔
عدل: اسم کا بغیر کسی قاعدہ صر فیہ کے اپنے اصلی صیغہ سے نکل کر دوسرے صیغے کی طرف چلے جانا، اس طرح کہ مادّے کے حروف باقی رہیں ، جیسے عامرٌ سے عمر بن گیا ہے، پس عمر میں
عدل ہے۔
وصف: اسم کا ایک ذات مبہم پر دلالت کرنا جس میں اس کی کسی صفت کا لحاظ کیا گیا ہو، جیسے : احمر (سرخ)، اسود(سیاہ)۔
تانیث: اسم کا مؤنث ہونا ہے۔ جیسے: طلحة، زینب، حبلی، صحراء.
معرفه: اسم کا سی معین چیز پر دلالت کرنا، جیسے زینب.
عجمه: غیر عربی زبان کا لفظ ہونا، جیسے: ابراهيم.
جمع: اسم کادو سے زائد پردلالت کرنا اپنے واحد میں لفظی یا تقدیری
ترکیب: دو یا زاید کلموں کا بغیر اضافت و اسناد کے ایک کر لینا، اس طور پر کہ کوئی حرف جز نہ ہو، جیسے: بعلبك (شہر کا نام )۔
وزن فعل: اسم کامل کے وزن پر ہونا، جیسے: احمد مضارع کے واحد متکلم کے وزن پر ہے۔
الف نون زائدتان: کسی اسم کے آخر میں الف اور نون کا زائد ہونا، جیسے: ثمان، عمان . عدل وو وتاني ومعرفة و مهم جمع ثم تركيب والتو زاد من قبلها ألف ووژن فعل وهذا القول تقریب
تنبیہ: تانیث به الف ممدودہ، تانیث به الف مقصورہ اور جمع منتہی الجموع میں سے ہر ایک سبب تنہا، دوسبب کے قائم مقام ہوتے ہیں۔
(4) اسم غير متمكن کی قسمیں اسم غیرمتمکن کی آٹھ میں ہیں:
مضمرات، ۳- اسمائے موصولہ، ۳- اسمائے اشارہ، ۴- اسمائے افعال، -۵- اسمائے اصوات،-۶ – اسمائے ظروف، — اسمائے کنایات،-۸مرکب بنائی۔
مضمرات : یعنی ضمیر یں
ضمیر : وہ اسم غیر متمکن ہے جو متکلم یا مخاطب یا ایسے غائب پر دلالت کرے جس کا ذکر لفظًا یامعنیً ، یاحکمًا آچکا ہو،
ان کی پانچ قسمیں ہیں:
1. مرفوع متصل،
2. مرفوع منفصل،
3. منصوب متصل،
4. منصوب منفصل،
5. مجرور متصل۔
مرفوع متصل: وہ ضمیر مرفوع ہے جو عامل رافع یعنی فعل
باشه فعل سے لی ہوئی ہو، جیسے :ضَرَبْتُ ضُرِبْتُ ۔ یہ کل چودہ ہیں: ۔
ضرب، ضربا، ضربوا، ضربت، ضربتا، ضربن، ضربتَ،
ضربتما، ضربتم، ضربتِ، ضرتما، ضربتنّ ، ضربتُ ، ضربْنَا ۔
فائده: یہ ضمیر یں ترکیب میں فاعل یا نائب فاعل واقع ہوتی ہیں، جیسے ۔ ضَرَبْتُ ضُرِبْتُ.
مرفوع منفصل: وہ ضمیر مرفوع ہے، جو عامل رافع سے ملی ہوئی نہ ہو۔ یہ چودہ ہیں:
ھو ، هما، هم، هى، هما، ھنّ، انتَ، انتما، ائتم، انتِ، انتما، ائتُنَّ ، انا، نحن.
فائده: یہ ضمیر یں اکثر جملے کے شروع میں آتی ہیں، اور ترکیب میں مبتداواقع ہوتی ہیں، جیسے: انا مسلم۔ اور بھی فعل کے بعد واقع ہوتی ہیں اور ترکیب میں فاعل یا نائب فاعل واقع ہوتی ہیں، جیسے مَاضرب إلَّا آنَا، مَا ضُرِبَ الّا اَنَا ۔
منصوب متصل: ضمیرمنصوب ہے جو عامل ناصب سے ملی ہوئی ہو۔ یہ چودہ ہیں:
ضربه، ضربهما، ضربهم، ضربها، ضربهما، ضربهُنَّ، ضربكَ، ضرکما ، ضربکم، ضربكِ، ضربکما، ضربکُنَّ، ضربني، ضربنی ، ضَرَبَنَا ۔
فائده:
یہ ضمیریں اگر فعل کے بعد آئیں تو ترکیب میں مفعول به واقع ہوتی ہیں، جیسے ۔ ضربنی ۔ اور اگر اپنےاسم کونصب دینے والے حروف کے اخیر میں آئیں توان حروف کا اسم بنتی ہیں، جیسے: انّنی۔
منصوب منفصل: وہ میر منصوب ہے جو عامل مناصب سے لی ہوئی نہ ہوں ۔ یہ چودہ ہیں:
إيّاه، ایّاهما، ايّاهم، ايّاها، ایا هما، اياھُنَّ، اياكَ،
ايا كما، ایّاکُم، ايّاكِ، ایاکما،ایّاکُنّ ، ایای، ایانا.
فائده: یہ ضمیریں ترکیب میں مفعول بہ بنتی ہیں، اکثرفعل سے پہلے آتی ہیں، جیسے: وَايّاكَ نَعبدُ ۔
مجرور متصل: وہ ضمیر مجرور ہے جو عامل جار سے ملی
ہوئی ہو۔ یہ ضمیر یں حرف جر کے بعد مجرور اور اسم کے بعد مضاف الی بنتی ہیں۔ یہ چودہ ہیں: ۔
مجرور (بحرف جر): له لهما، لهم، لها، لهما، لهُنَّ، لَكَ،
لكما، لکم، ،لَكِ لكما، لکُنَّ، لِیْ، لَنا.
مجرور
( باضافت ): غلامه، غلامهما، غلامهم، لامها، لامهما، علامهُنَّ، غلامکَ، غلامکما، غلامکم،
لامکِ، غلامکما، غلامکنَّ، غلامِی، غلامُنا ۔
فائده: ضمیر مرفوع، فاعل کے علاوہ دیگر مرفوعات کی جگہ پر بھی مستعمل ہوتی ہے، اسی طرح ضمیر منصوب مفعول بہ کے علاوہ دیگر منصو بات کی جگہ پر بھی استعمال ہوتی ہے۔
اسم موصول: وہ اسم غیر متمکن ہے جو بغیر صلے کے جملے کا جزء تام نہ بن سکے۔ جیسے ۔
الذي،
الّذان، الّذيْنِ، الَّذِيْنَ؛ الّتي، الّتان، الّتَيْنِ، اللّاتِي، اللّوَاتِي، مَا ۔ مَنْ، أيٌّ، أيٌّةٌ،
(ال ) بمعنى الذي، اور (ذُوْ ) قبیلہ بنول طےکے نزدیک۔
اسم اشارہ: وہ اسم غیر متمکن ہے جو کسی محسوس چیز کی طرف اشارہ کرنے کے لیے وضع کیا گیا
ہو۔
اشارہ برائبے قریب) هذا، هذان، هٰذَيْنِ، هذه، هاتان، هاتين ، ھٰؤُلاء ۔
اشارہ ببرائے بعید ) ذٰلك، ذانك، تلك، تانك، أؤلاء ۔
اسم فعل:۔ وہ اسم غیرمتمکن ہے جوفعل کے معنی ، زمانہ، اور عمل کو متضمن ہو، اور فعل کی
علامتوں کو قبول نہ کرتا ہو۔
اسم فعل بمعنی امرحاضر: روید، بَلْهَ، حيه، هله، ونك، عليك، ها. بمعن فعل ماضی
: هیهات، شان، سرعان